مضبوط لوگوں کو بھی تسلی کی ضرورت ہوتی

                                          ?مضبوط لوگوں کو بھی تسلی کی ضرورت ہوتی ??

ہم میں سے بہت سے لوگ ہوتے ہیں جو اپنے سے منسلک لوگوں کا حوصلہ ہوتے ہیں .غم

  پریشانی میں ایک مضبوط ڈھال ہوتے ‘جن کی موجودگی میں ایک سکون ایک احساس ہوتا کہ ہمارا کوئی ہے 

کوئی ایسا جو ہمارےدکھ کو بانٹھ لےگا،اِس خاص شحص کے ہوتے ہوے ہم اکیلے نہیں ہیں .

ہر گھر میں ایسے لوگ ہوتے جن کی اوٹ میں چپ کر ہم اپنے سارے دکھ سکھ جیتے ہیں 

اور اس سب کے دوران ہمیں یہ احساس تک نہی رہتا کے جن کو ہم ایک مضبوط دیوار سمجھ رہے ہوتے اور یہ خیال ہی نہی کرتے کہ سہارے کی ضرورت انکو بھی اتنی ہی جتنی کہ ہمیں !

ہم کو ایک مظبوط دیوار سمجتھے سمجتھے یہ ہی سمجھ لیتے کہ وہ واقع ہی کوئی اینٹ سمیٹ کی دیوار ہیں لیکن ایسا نہیں ہوتا حقیقت یہ ہوتی کے انکو بھی تسلی کی سہارے کی ویسے ہی ضرورت ہوتی ویسے ہی چاہ ہوتی جسے کسی بھی عام انسان کو ہوتی 

ہم جن کے کندھے پہ اپنے آنسو بہاتے ہیں آنسو تو ان کے بھی ہوتے ہیں  ہم یہ کیوں بھول جاتے ہیں 

اپنا غم دوسروں کو ضرور بتایں مگر یہ یاد رکھیں کہ غمگین صرف آپ ہی نہیں رونے کے لئے کندھا صرف آپ کو ہی نہیں چاہیے اگلا بھی  ہم جیسا انسان اس کا بھی ہم جیسا دل  دماغ ہے .سوچیں انکو بھی تنگ کرتی  ہیں جو ظاہر نہیں کرتے صرف اس لئے کہ کہیں ان سے وابستہ لوگ کمزور نہ پڑ جائیں۔ جن کا وہ حوصلہ ہیں انکی ہمت ٹوٹ نہ جائے 

تو اگر کوئی ہمارا اتنا اپنا ہو تو ہمیں بھی اس بات کا ہر ممکن خیال رکھنا چاہیے کہ 

 ہم جسے سہارا سمجھتے اسے بے سہارا مت چھوڑیں  جو ہمارے حوصلے کی دیوار بنے انکو ہم واقع میں ہی کہیں دیوار نہ بنا دیں اندر باہرسے سخت دیوار پھر وہ اپنا غم کہنا بھی چاہیں مگر بتا نہ سکیں .

ہر انسان سہارا چاہتا غم میں تسلی چاہتا کوئی مظبوط ہو یا کمزور دل سب کا ایک سا ❤️

اپنے سہاروں کا بھی سہارا بنیں اس سے پہلے کہ وہ غم سہتے سہتے پتھر کے ہو جائیں اور ان کے دل ہر احساس سے خالی ہو جائیں۔?

Add Comment